بھارت کو واضح انتباہ: "ایٹمی ماحول میں جنگ کی کوئی گنجائش نہیں”، فیلڈ مارشل عاصم منیر
1 min read

بھارت کو واضح انتباہ: "ایٹمی ماحول میں جنگ کی کوئی گنجائش نہیں”، فیلڈ مارشل عاصم منیر

فیلڈ مارشل عاصم منیر کا کشمیر اور فلسطین سے غیر متزلزل یکجہتی کا اعادہ، بھارتی مظالم اور اسرائیلی جارحیت کی شدید مذمت

کاکول (اسلام آباد ٹوڈے):
چیف آف آرمی اسٹاف فیلڈ مارشل عاصم منیر نے ہفتے کے روز بھارت کو سخت انتباہ جاری کرتے ہوئے کہا کہ "ایٹمی ماحول میں جنگ کی کوئی گنجائش نہیں”، تاہم پاکستان کی فوج "کسی بھی اشتعال انگیزی کا فیصلہ کن اور غیر متناسب جواب دینے کی مکمل صلاحیت رکھتی ہے۔”

پاک فوج کے سربراہ نے پاکستان ملٹری اکیڈمی (PMA) کاکول میں پاسنگ آؤٹ پریڈ سے خطاب کرتے ہوئے بھارتی عسکری قیادت کو "گمراہ کن بالادستی کے عزائم” اور "دھونس پر مبنی بیانیے” سے باز رہنے کا مشورہ دیا۔

"میں بھارت کی عسکری قیادت کو واضح طور پر نصیحت اور متنبہ کرتا ہوں کہ ایٹمی ماحول میں جنگ کی کوئی گنجائش نہیں۔”
— فیلڈ مارشل عاصم منیر، چیف آف آرمی اسٹاف


مئی کی جنگ میں "واضح فتح”

فیلڈ مارشل منیر نے مئی 2025 میں بھارت کی "آپریشن سندور” کے جواب میں پاکستان کے کامیاب آپریشن "بنیانِ مرصوص” کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ "چار روزہ جوابی کارروائی نے دشمن کے تمام خطرات کو غیر معمولی پیشہ ورانہ مہارت سے ختم کر دیا۔”

انہوں نے کہا کہ "جنگی تجربہ کار” پاک فوج نے "پختہ عزم اور فخر” کے ساتھ ملک کا دفاع کیا، جس سے عوام کا فوج پر اعتماد مزید مستحکم ہوا۔

آرمی چیف نے انکشاف کیا کہ پاکستان نے بھارتی رافیل طیارے مار گرائے، ایس-400 میزائل سائٹس کو نشانہ بنایا اور "ملٹی ڈومین وار فیئر” کی صلاحیتوں کا عملی مظاہرہ کیا، جس کے بعد ایک امریکی ثالثی کے ذریعے جنگ بندی عمل میں آئی۔


"نتائج تباہ کن ہوں گے”

فیلڈ مارشل منیر نے خبردار کیا کہ اگر بھارت نے دوبارہ جارحیت کی کوشش کی تو "پورا خطہ تباہ کن نتائج بھگتے گا۔”
انہوں نے کہا،

"اگر دشمن نے دوبارہ محاذ آرائی چھیڑی، تو پاکستان کا ردعمل ان کی توقعات سے کہیں زیادہ ہوگا۔”
"ہمارے ہتھیار دشمن کے جنگی جغرافیے کی فرضی سلامتی کو چکنا چور کر دیں گے۔”


کابل کو پیغام: "امن کا راستہ اختیار کرو”

افغانستان کے بارے میں بات کرتے ہوئے آرمی چیف نے طالبان حکومت پر زور دیا کہ وہ پاکستان مخالف دہشت گرد گروہوں کو روکے، جنہیں بھارت کی پشت پناہی حاصل ہے۔
انہوں نے کہا کہ بھارت کے حمایت یافتہ گروہ "فتنہ الہند” اور "فتنہ الخوارج” جیسے نیٹ ورکس پاکستان میں عدم استحکام پھیلا رہے ہیں۔

"جس طرح ہم نے روایتی جنگ میں کامیابی حاصل کی، اسی طرح دشمن کے تمام ریاستی ایجنٹس کو مٹا دیا جائے گا، ان شاءاللہ۔”

انہوں نے افغان عوام سے اپیل کی کہ "تشدد کے بجائے باہمی سلامتی کا راستہ اختیار کریں،” اور کہا کہ "پاکستان کبھی دہشت گردوں کے سامنے نہیں جھکے گا۔”


فلسطین اور کشمیر کے لیے غیر متزلزل حمایت

فیلڈ مارشل منیر نے کہا کہ پاکستان، مقبوضہ جموں و کشمیر میں بھارتی مظالم کے خلاف کشمیری عوام کی جدوجہد کی مکمل حمایت جاری رکھے گا۔
انہوں نے واضح کیا کہ "کشمیر میں ظلم و جبر کا خاتمہ ضرور ہوگا۔”

ساتھ ہی اسرائیل کی "جارحیت اور نسل کشی” کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان دو ریاستی حل اور "القدس شریف کو فلسطین کا دارالحکومت” تسلیم کرنے کے اصولی مؤقف پر قائم ہے۔


پاکستان: "علاقائی استحکام کا ضامن”

آرمی چیف نے کہا کہ پاکستان نے اپنی خارجہ حکمتِ عملی کے ذریعے خود کو "علاقائی استحکام کا ضامن (Net Regional Stabiliser)” ثابت کیا ہے،
اور چین، امریکہ، سعودی عرب اور ایران کے ساتھ تعلقات کو مزید مضبوط کیا ہے۔

انہوں نے سعودی عرب کے ساتھ "اسٹریٹجک میوچل ڈیفنس ایگریمنٹ” کو "پاکستان-سعودی برادری کے باضابطہ قیام” سے تعبیر کیا اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی "امن کے لیے اسٹریٹجک قیادت” کو سراہا۔


معیشت میں بہتری اور ڈیجیٹل گمراہ کن مہمات

آرمی چیف نے حکومت کی معاشی بحالی کی کوششوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ "مثبت اشاریے عالمی سرمایہ کاری کو پاکستان کی طرف راغب کر رہے ہیں۔”

انہوں نے نوجوانوں کو سوشل میڈیا کے ذریعے پھیلائی جانے والی گمراہ کن مہمات سے ہوشیار رہنے کی تلقین کی،
کہتے ہوئے کہ "اس بعدالحق دور (post-truth era) میں آدھی سچائیاں سچ سے زیادہ تیزی سے پھیلتی ہیں۔”


"عوام اور فوج کا رشتہ ناقابلِ شکست”

اپنے خطاب کے اختتام پر فیلڈ مارشل منیر نے کہا کہ

"ہمارے دشمن عوام اور مسلح افواج کے درمیان خلیج پیدا کرنا چاہتے ہیں،
لیکن انہیں یاد رہے — یہ رشتہ ناقابلِ شکست ہے۔”

انہوں نے ملائیشیا، نیپال، فلسطین، قطر، سری لنکا، بنگلہ دیش، یمن، مالی، مالدیپ اور نائیجیریا کے گریجویٹنگ کیڈٹس کو بھی مبارک باد دی اور کہا کہ "ان کی کامیابی بین الاقوامی فوجی تعاون اور دوستی کی علامت ہے۔”